Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

 پاکستانیوں نے عید کی شام ساحلِ سمندر پر منائی

 تحریر۔ ۔صبیحہ صبا

عید کے بعد بھی ہیں دیس میں باسی عیدیں

اور پردیس میں دیتی ہیں اداسی عیدیں

یہ میرا ایک پرانا شعر ہے ۔جس میں میں نے پردیس میں رہنے والوں کی اداسیوں کا ذکر کیا ہے لیکن اب میرا خیال ہے کہ پاکستان کے زندہ دل لوگ جہاں چاہیں اور جب چاہیں پردیس میں بھی عید کی خوشیوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔عید کی شام پاکستانی کلباء کے کورنش پرجمع ہوئے اور اپنے احباب سے عید مل کر خوشی مناتے رہے۔عید الاضحٰی ایثاروقربانی کا نام ہے پورا دن پاکستانی اپنے مذہبی فرائض کی ادائیگی میںمصروف رہے سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی کے بعد شام کا وقت ان خاندانوں نے اپنے بچوں اورا حباب کے ساتھ گزارا۔امارات کے سجے سجائے خوبصورت اور دلکش ساحل پکنک منانے کے لئے بہترین تصور کئے جاتے ہیں۔بچے اور نوجوان اپنے ساتھیوں کے ساتھ دور تک پھیلے ہوئے ساحل پرخوش گپیوں میںمصروف رہے کچھ بچے اپنے ساتھ فٹ بال اور سائیکلیں لائے تھے۔خواتین نے اپنے پسندیدہ اشعار سنائے پھر صبیحہ صبا اور صغیر جعفری سے ان کی شاعری سنی گئی۔ایک خوش گوار ماحول میں دیر تک یہ فیملیز ساحل پر موجود رہیں۔ایک اہم بات یہ کہ امارات کی شمالی ریاستوں میں پاکستانیوں کے لئے کوئی مناسب جگہ موجود نہیں ہے جہاں وہ مل بیٹھیں اوراپنی تقریبات منعقد کر سکیںخاص طور پاکستانی اور امارات کے قومی دنوں کا منا سکیں ۔صغیر احمد جعفری نے حاضرین کے سامنے یہ تجویز پیش کی کہ یہاں بھی ایمبیسی کے تعاون سے پاکستانیوں کے لئے مناسب جگہ فراہم کی جانی چاہیے ۔ چاہے ایمبیسی فوری طور پر کرا ئے پر حاصل کرے جہاں پاکستانی اپنی سوشل ثقافتی اور ادبی تقریبات منعقد کرسکیںاوراپنی طرف سے پاکستان اور امارات کے قومی دنوں کو منا کر اظہار یک جہتی کر سکیں۔ تمام پاکستانیوں نے صغیر جعفری کی اس تجویز کی تائید کی ۔امید ہے اس تجویز پر متعلقہ افراد توجہ فرمائیں گے۔کیونکہ انسان کو اپنے جذبوں کے اظہار کے لئے مناسب موقع ملنا چاہیے۔ عید ملن پارٹی کو سب نے پسند کیا۔تقریب کا اہتمام مسٹر اور مسزامتیازاحمد،مسٹر اور مسزسید مکرم علی مجاہداور مسٹراور مسز کیپٹن نوید آزادنے کیا۔ممتاز پاکستانیوں نے ایک جگہ جمع ہو کر عید کی خوشیوں کو دوبالا کیا

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE