Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

اختر جمال

جن کے ہونٹوں پہ ہمہ وقت دعا ہوتی ہے

وہ فرشتے ہیں کہاں ان سے خطا ہوتی ہے

ان فرشتوں سے کہو لوٹ کے گھر آجائیں

شام کے وقت بڑی تیز ہوا ہوتی ہے

چونک اٹھتی ہیں مری نیند سے بوجھل آنکھیں

رات جب چاند ستاروں سے خفا ہوتی ہے

ورنہ اک روز ترے شہر بھی آئے ہوتے

ہم سے ہر بار وہی لغزش پا ہوتی ہے

بند دروازے سبھی کھلتے ہیں اک اک کر کے

زندگی خواب میں جب راہنما ہوتی ہے

وہ جو آجائیں تو محفل میں بہار آجائے

ان کے آنے میں ہی بس دیر ذرا ہوتی ہے

ہم اسے ڈھونڈنے صحرا کی طرف جائیں گے

سنتے آئے ہیں وہیں باد صبا ہوتی ہے

دل کے ویرانے کاموسم نہیں کوئی اختر

کبھی آہستہ کبھی تیز ہوا ہوتی ہے

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE