Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

اشرف شاد

ان سے ملا تو پھر میں کسی کا نہیں رہا

اور جب بچھڑگیا تو خود اپنا نہیں رہا

دیوار  ٹوٹنے کا  عجب  سلسلہ  چلا

سایوں کے سر پہ اب کوئی سایہ نہیں رہا

ہر اک مکان سے نام کی تختی اترگئی

دل کی فصیل پہ کوئی پہرہ نہیں  رہا

رہبر بدل گئے کبھی رہزن  بدل  گئے

اور ہم سفر بھی  کوئی پرانا نہیں رہا

اب اس کے حسن میں وہ کرشمے نہیں رہے

تالی  تو  بج  رہی  ہے  تماشہ نہیں رہا

شاید پڑوس میں کہیں بجلی گری ہے آج

دیکھو ہمارے گھر میں اندھیرا نہیں رہا

دیمک لگی ہوئی ہے صلیبوں پہ شاد اب

رسمِ  جنوں  نباہنے  والا  نہیں  رہا

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE