جو


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

آصف ثاقب

سوالی کو بھلا کب ٹالتا ہے

کہ جو پتھر میں کیڑا پالتا ہے

میرے آنسو اٹھا کر لے گیا وہ

سنا ہے اس کے سکے ڈھالتا ہے

میر ی تدفین تم آکر تو دیکھو

پرندہ مجھ پہ مٹی ڈالتا ہے

میرا سب حال روشن ہے خداپر

وہ ہر سو دیکھتا ہے بھالتا ہے

کسی نے آگ بھر دی ہے بدن میں

میرے دل کو جلاتا بالتا ہے

کڑی محنت کا خمیازہ ہےثاقب

جو اپنا سارا جیون گالتا ہے

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE