Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

 

محسن نقوی
 

یوں بھی خزاں کا رُوپ سہانا لگا مجھے
ہر پھول فصلِ گُل میں پرانا لگا مجھے



میں کیا کسی پہ سنگ اُٹھانے کی سوچتا
اپنا ہی جسم آئینہ خانہ لگا مجھے



اے دوست ! جھوٹ عام تھا دُنیا میں اس قدر
تو نے بھی سچ کہا تو فسانہ لگا مجھے
 


اَب اُس کو کھو رہا ہُوں بڑے اشتیاق سے
وہ جس کو ڈھونڈنے میں زمانہ لگا مجھے



محسن ہجومِ یاس میں مرنے کا شوق بھی
جینے کا اِک حسین بہانہ لگا مجھے
 

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE