Urdu Manzil


Forum

Directory

Overseas Pakistani

 

پاکستان سنٹرراس الخیمہ میں اردومنزل کے زیر اہتمام یادگارادبی تقریب

مشاعرے کے دو دور ہوئے۔ پہلے دور میں  حمد ونعت پیش کی گئیں

پاکستان سنٹرراس الخیمہ میںاردومنزل کے زیر اہتمام مشاعرہ
صبیحہ صبا
پاکستان سنٹرراس الخیمہ نے از سر نو اپنی سر گرمیوں کا آغاز کیاالیکشن ہوئے۔ انتظامیہ نے درس قرآن اور رفاعی کاموں کا آغاز کیا۔صبیحہ صبااور صغیر احمد جعفری جواردو کے فروغ کے لئے کوشاں رہتے ہیںانھوںنے پاکستان سنٹر راس الخیمہ میں مشاعرے کا اہتمام کر دیاپاکستان سنٹر راس الخیمہ کی انتظامیہ نے خوش دلی سے اردومنزل کا ساتھ دیا۔ کوہاٹ پاکستان سے اردومنزل کے مہمان شاعر شاہد زمان مشاعرے کے صدر تھے شاہ زمان کوثر مہمانِ خصوصی جبکہ معروف شاعرہ ثروت زہرا اور ملک زاہد بشیرمہما نان اعزازی تھیں۔ایک دن کے مختصر وقت میںپر وقار مشاعرہ منعقد ہوا ۔خان زمان نے نے تلاوت کی سعادت حاصل کی اور نعت پیش کی۔ مشاعرے میں پڑھے جانے والے اشعار درج کئے جا رہے ہیں
 ڈاکٹرخالد عباس الاسدی
رسولِ اکرم کی زندگی کو پڑھوتو اول سے تا بہ آخر
جنہوں نے ثابت کیا ہے اپنا جمیل ہونا عظیم ہونا
اس کو سجدے تجھے سلام کروں
جب بھی روضے پہ میں قیام کروں
یہ تری دید کا وسیلہ ہیں
کیوں نہ آنکھوں کا احترام کروں
یہ شرف کم نہیں ہے میرے لئے
آتے جاتے تجھے سلام کروں
صبیحہ صبا

صد شکر مل گیا ہے وسیلہ جناب کا
 دنیا کے ہر کنار قبیلہ جناب کا
 رچ بس گیا رگوں میں ہمیشہ کے واسطے
ایک ایک لفظ جو تھا رسیلہ جناب کا
ہر روز آپ گذرے کسی پل صراط سے
تھا راستہ وہ کتنا کٹیلا جناب کا
صبیحہ صبا نے ایک دعائیہ نظم پیش کی
مرے مولا مرے خالق مرے مالک
بڑی مشکل میں ہیں بندے ترے بندے
کوئی بارود کی زد میں
کوئی سیلاب کی زد میں
کوئی حیوان کی زد میں جو انسانوں کی صورت میں دکھائی دیں
مرے مولا مرے خالق مرے مالک
کرم کر دے ۔ کرم کی میں سوالی ہوں۔ کرم کے سب سوالی ہیں
ترے تو اک اشارے سے عذابوں کی یہ گھڑیاں ٹل بھی سکتی ہیں
انہیں تو ختم کردے ۔ٹال دے مولا
نبی ِپاک کے صدقے، محمد کے وسیلے سے
دلوں کی سختیوں کو ختم کر دے ٹال دے مولا
محبت کی نظر کردے، دکھوں کو ٹال دے مولا
مرے مولا مرے خالق مرے مالک
صغیراحمد جعفری
حمد باری ہے ذکر رب کا ہے
جو غفورالرحیم سب کا ہے
ایک ہم ہیں جو اتنے غافل ہیں
اور اس کو خیال سب کا ہے
قلب و جاں کرے روشن، روشنی کا حامل ہے
ذکرِ دل نشیں ان کازندگی کا حاصل ہے
جو بڑی محبت سے یاد مصطفٰی کرلے
وہ بڑا توانگرہے میں اسی کا قائل ہوں
ڈاکٹر ثروت زہرا نے نعتیں پیش کیں ان میں معراج کے نام سے ایک نظم بھی شامل تھی
عبد و معبود کے فاصلے توڑ کر۔حسن اور نور کی مشعلیں جل اٹھیں
روشنی اپنی جلوہ گری کی اداؤں پہ حیران تھی
وصل کی خوشبوئیںفرش سے عرش تک آنکھ مل کر اٹھیں
قاب و قوسین کی منزلوں سے پرے
سات افلاک کے راستے کاٹ کر
آگہی اس جگہ آگئی جب خودی اورخدا کی اسی گفتگو سے نئی آیتیں ڈھل اٹھیں
شور افلاک پر سب ملائک میں ہونے لگا ہے
آج آدم کوپھر اس کی دستار واپس ہوئی
 شاہ زمان کوثر
نعت جب کہیے تو اس خوبیِ اظہار کے ساتھ
ربط محسوس ہو ہر لفظ کا سرکار کے ساتھ
آپکے ذکر کی خوشبو رہے گفتار کے ساتھ
جس طرح ایک مسیحا کسے بیمار کے ساتھ
جب مدینے کی ہوا مجھ سے بغل گیر ہوئی
مجھ کو ہر چیز نے دیکھا تھا بڑے پیار کے ساتھ
شاہد زمان
سیرت بھی روشنی ہے سراپا بھی روشنی
اس پیکر جمال کا سایہ بھی روشنی
نور و بشر کے باب میں تکرار کس لئے
سوچا بھی روشنی اسے سمجھا بھی روشنی
اس تیرگی کے دور میں دیکھے کوئی اگر
مکہ بھی روشنی ہے مدینہ بھی روشنی
شاہد انہی کی یاد سے قسمت چمک اٹھی
امروز روشنی مرا فردا بھی روشنی
ملک زاہد بشیر اور طارق کریم او ر صدر محفل شاہد زمان نے صبیحہ صبا اور صغیر احمد جعفری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ادب ہمیشہ سے ہی چند لوگوں کا مسئلہ رہا ہے۔جو ادب کی خدمت کے سلسلے میں کوشاں رہے ان میں ان دونوں کا نام نمایان ہے ملک زاہد بشیر ، جاوید اقبال خٹک ۔چوہدری ارشداقبال ، طاہر کریم طارق نواز حاجی سلطان مروت ماجد حسین ، بیگم وسید مہرالدین نگہت ماجد حسین بیگم و سیدجمشید پیر محمد کیلاش اور دیگر احباب نے محبت اور عقیدت بھری اس محفل کو کامیاب بنایا ۔ صبیحہ صبا نے اردو منزل کی طرف سے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیاعشائے کے بعد تقریب اختتام پذیرہوئی

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE