Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

واجد ندیم

ایک ہم ہی موردِ الزام کیوں

تہمتیں ساری ہمارے نام کیوں

مل رہی ہے دل لگانے کی سزا

ورنہ ہوتے شہر میں بدنام کیوں

ان سے مل کرآپ بھی دیکھیں ذرا

ہوگئے ہم بندہء بے دام کیوں

ہم بھی اپنے وقت کے سقراط ہیں

زہر کا ہم نے پیا ہے جام کیوں

کون سی خوشیاں میسر ہیں ہمیں

جی رہے ہیں ہم برائے نام کیوں

کام  تو  ان  کا  ہو ا پورا مگر

کام   میرا ہو گیا  بد نام کیوں

تھی ہمیں منظور بس ان کی خوشی

اپنے  سر  ہم  نے لیا الزام کیوں

منتظر ہو کس ستمگر کے ندیم

دل دھڑکتا ہے بوقتِ شام کیوں

واجد ندیم

ہم نے اپنے دل کو سمجھایا بہت

پھر بھی ان کے جال میں آیا بہت

زندگی بھر جس کو اپنایا بہت

اس بتِ کافر نےتڑپایا بہت

اس سے بچھڑے ایک مدت ہو گئی

رات دن وہ ہم کو یاد آیا بہت

ہائے اس کی پیاس کا عالم نہ پوچھ

جو لب، دریا رہا پیاسا بہت

اتنی اونچی ہو اگر دیوار تو

دور ہو جائے گا ہمسایہ بہت

راحتوں میں بھول بیٹھے تھے ندیم

مشکلوں میں یاد وہ  آیا بہت

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE