Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

عبیداللہ علیم

عشوہ و غمزہ و رم بھول گئے
تیری ہر بات کو ہم بھول گئے
لوگ دیتے ہیں جسے پیار کا نام
ایک دھوکہ تھا کہ ہم بھول گئے
جن کو دعویٰ تھا مسیحائی کا
اپنا  ہی  دیدہء  نم  بھول  گئے
یوں ہی الزام  ہے  دیوانوں پر
کب ہوئے تھے جو کرم بھول گئے
جانے کیوں لوگ ہنسا کرتے ہیں
جانے ہم کونسا غم بھول گئے
اب تو جینے دو زمانے وا لو
اب تو اس زُلف کے خَم بھول گئے
زندگی نے جو سکھایا تھا علیم
زندگی کے لئے ہم بھول گئے
 

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE