Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

شہناز نور

کسی سے ہاتھ کسی سے نظر ملاتے ہوئے

میں بجھ رہی ہوں رواداریاں نبھاتے ہوئے

کسی کو میرے دکھوں کی خبر بھی ہو کیسے

کہ میں ہر ایک سے ملتی ہوں مسکراتے ہوئے

عجیب خوف ہے اندر کی خامشی کا مجھے

کہ راستوں سے گزرتی ہوں‌ گنگناتے ہوئے

کہاں ‌تک اور میں سمٹوں کہ عمر بیت گئی

دل و نظر کے تقاضوں سے منہ چھپاتے ہوئے

نہیں‌ ملال کہ میں رائیگاں ہوئی ہوں نور

بدن کی خاک سے دیوار و در بناتے ہوئے

 
 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE