Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

انور مسعود

پجیرو بھی کھڑی ہے اب تو ان کی کار کے پیچھے

عظیم الشان بنگلہ بھی ہے سبزہ زار کے پیچھے

کہاں جچتی ہے دیسی گھاس اب گھوڑوں کی نظروں میں

کہ سر پٹ‌ دوڑتے پھرتے ہیں وہ معیار کے پیچھے

عجب دیوار اک دیکھی ہے میں نے آج رستے میں

نہ کچھ دیوار کے آگے ، نہ کچھ دیوار کے پیچھے

تعاقب یا پولِس کرتی ہے یا از راہِ مجبوری

کوئی گلزار پھرتا ہے کسی گلنار کے پیچھے

سرہانے سے یہ کیوں اٹھے ، وہ دنیا سے نہیں اٹھتا

مسیحا ہاتھ دھو کر پڑ‌گیا ہے بیمار کے پیچھے

ہوا خواہان سرکاری تو بس پھرتے ہی رہتے ہیں

کوئی سرکار کے اگے کوئی سرکار کے پیچھے

بڑے نمناک ہوتے ہیں انور قہقہے تیرے

کوئی دیوار گریہ ہےترے اشعار کے پیچھے

 
 
 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE