Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 
انور شعور
سلیمان ِسخن تو خیر کیا ہوں
یکے ار شہریارانِ سبا ہوں
وہ جب کہتے ہیں،فردا ہے خوش آیند
عجب حسرت سے مڑ کر دیکھتا ہوں
فراق اے ماں کہ میں زینہ بہ زینہ
کلی ہوں ،گل ہوں، خوشبو ہوں ،صبا ہوں
سحر اوردوپہر اورشام اور شب
میں ان لفظوں کے معنی سوچتا ہوں
کہاں تک کاہلی کے طعن سنتا
تھکن سے چور ہو کر گر پڑا ہوں
ترقی پر مبارک باد مت دو
رفیقو!میں اکیلا رہ گیا ہوں
کبھی روتا تھا اس کو یاد کرکے
اب اکثر بے سبب رونے لگا ہوں
سنے وہ اور پھر کرلے یقیں بھی
بڑی ترکیب سے سچ بولتا ہوں
انور شعور
شیخ صاحب کل ہمیں گم راہ فرماتے رہے
ہم  رہے  خاموش  عالی  جاہ  فرماتے  رہے
جانے کیوں دل کو رہا بے اعتنائی کا گلہ
گو  توجہ  آپ  خاطر خواہ  فرماتے رہے
ہم نے قسمت کی سیاہی کا لکھا پورا کیا
روشنی  دن رات  مہر وماہ  فرماتے  رہے
خود ہنسی آتی ہے اپنی سادہ لوحی پر ہمیں
وہ  ستم  ڈھاتے  رہے  ہم  آہ  فرماتے  رہے
ملکِ دل کی کیفیت سے مختلف حالات میں
ما  بدولت   قوم   کو   آگاہ  فرماتے  رہے
کون کہتا ہے کہ دل رکھنا نہیں آتا انہیں
ہم  غزل  پڑھتے  رہے  وہ  واہ فرماتے رہے
کچھ کسی نے دے دیا تو لے لیا ہم نے شعور
شاعری  ہم  فی  سبیل اللہ  فرماتے  رہے
 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE