Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

ناصر علی سید

انتظار کا لمحہ رت جگوں سے باندھا ہے

سانس کا سرا ہم نے واہموں سے باندھا ہے

اپنی سب دعاؤں کو لکھ دیا ہے ساحل پر

اور ٹوٹی کشتی کو پانیوں سے باندھا ہے

خواب کے جزیروں میں بے اماں ہواؤں نے

کج ادا چراغوں کو وحشتوں سے باندھا ہے

مضطرب سے لمحوں میں ہم نے دل کی ٹہنی پر

ایک ذرد سا پتہ اٹکوں سے باندھا ہے

جبر ہے یہ موسم کاہم نے ان دنوں ناصر

یار کی گلی جانافرصتوں سے باندھا ہے

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE