|
رخشندہ نوید نعتﷺ جو نعت میں جلوہ گر ہے جذبہ قبول کر لیں حضور ناچیز کا یہ تحفہ قبول کر لیں پلک کے کونے پہ اشک کم ہیں مگر نبی جی عقید ت و عجز کا یہ دریا قبول کرلیں دیار مرسل پہ کچھ کرم کی کمی نہیں ہے جو ان کہی ہو اسے بھی آقا قبول کر لیں وہ مرے آقا خدا سے کہہ دیں گے میری بابت کہ اس خطا کارکا بھی سجدہ قبول کرلیں نہ جانے کیا کیا میں آپ سے مانگتی رہی ہوں اب آخری اک دعائے کعبہ قبول کر لیں میں کار دنیا کی رسیوں میں بندھی پڑی ہوں مری عبادت کا ہر ارادہ قبول کر لیں |