Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

رخسانہ نور

خواب کو پانی  بنا کر لے گیا ہے کیا کروں

وہ مری   نیند یں اڑا کر لے گیا ہے کیا کروں

وہ  جو  میٹھی نیند  کی  مانند  آیا  تھا  کبھی

میرے سپنے ہی اڑا کر لے گیا ہے کیا کروں

بہتے اشکوں کو تو پلو چاہیے تھا پیار کا

وہ تو دامن بھی چھڑاکرلے گیا ہے کیا کروں

اب عیاں ہونے لگے ہیںبے کلی کے دائرے

رنگ چہرے کے اڑا کر لے گیا ہے کیا کروں

میرے سارے خط جلا کر راکھ اس نے کر دئیے

اپنی تحریریں اٹھا کر لے گیا ہے کیا کروں

ہمیں بھی محبت میں رونا پڑا

کہ کانٹوں کے بستر پہ سوناپڑا

جسے آئینہ مان رکھا تھا دل نے

اسے آج  بے عکس  ہونا  پڑا

تمہیں ریزہ ریزہ سمیٹا تھا لیکن

ہتھیلی کو خوں  میں  ڈبونا پڑا

ہری ہو سکے درد کھیتی تری پھر

ہمیں   لاتعلق   سا   ہونا   پڑا

سر عام جب لے ہی آئے ہو قصّے

مجھے  زہر  میں لب   بھگونا  پڑا

جوآنکھوں میں تھا نورموتی کی صورت

زمانے  کی    خاطر    وہ    کھونا  پڑا

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE