Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

شہزاد نیر

جب بھی چپکے سے نکلنے کا ارادہ باندھا

مجھ کو حالات نے پہلے سے زیادہ باندھا

چلتے پھرتے اسے بندش کا گماں تک نہ رہے

اس نے انسان کو اس درجہ کشادہ باندھا

کتنی بھی تیز ہوئی حرص وہوس کی بارش

ہم نے اک تارِ   توکل  سے   لبادہ باندھا

یک بیک جلوہء تازہ نے قدم روک لئے

میں نے جس آّن پلٹنے کا ارادہ باندھا

اس نے دل باندھ کے اک آن میں بازی جیتی

ہم تو سمجھے تھے فقط ایک پیادہ باندھا

سادگی حسن کی شعروں میں بیاں کرنی تھی

لفظ آسان چنے مصرعہء سادہ باندھا

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE