Urdu Manzil


Forum

Directory

Overseas Pakistani

 

عتیق الرحمن صفی

نصرت زہرا

صنعتی ترقی نے ہمیں کچھ اسطرح اپنے پنجوں میں جکڑ لیا ہے کہ معنی و مفاہیم کو ہی بدل کر رکھ دیاہے یہا ں تک کہ ہم نے خود کو بھی مشین ہی سمجھنا شروع کردیا ہے ہمارا غمِ روزگار ہمیں جہاں جہاں لئے جاتا ہے ہم روبوٹ کی طرح اسی رومیں بہہ رہے ہیں مگر صد شکر کہ روزنِ سخن کے وسیلے نے ہماری سوچ اور فہم کو آلودہ ہو نے سے بچالیا ہے اور اب بھی فرزانوں میں کچھ دیوانے باقی ہیں جو یہ شعور رکھتے ہیں کہ معاشرے ،قومیں اور افراد کن معیارات پر زندہ رہا کرتے ہیںاور خوشی کی بات یہ ہے کہ اردوشاعری اب بھی کلاسیکی روایتوں اور کھرے پن سے خالی نہیں کم از کم عتیق الرحمن صفی کی شاعری کیلئے تو یہ دعویٰ با لکل درست ثابت ہو تا ہے ،ان کی شاعری میں وہی انگ زندہ و جاوید ہے جو ہماری تہذیبی روایتو ں کا خاصہ ہے ، لہجے کی چاشنی اور شعورِ ذات سے پُر عتیق کی شاعری میں جو بات رہ رہ کر اپنا اظہار کرتی ہے وہ موجودہ ، دور اور موجودہ دور کی شاعری میں نا پید ہے اگر میں ایک جملے میں انکی شاعری کی اساس کو بیان کروں تو انہوں نے ایک ہی شخص کو محبو ب بنائے رکھا ہے ، یوں کہ انکی تمام شاعری اسی محور کے گِرد گھو متی ہے کہیں کہیں وہ صحرائے عرب میں پا پیادہ قیس کی تصویر محسوس ہوتے ہیںجو موسموں کی سختیوں، طعنہ و دُشنام اور اپنے ہی خالی پن سے پُر ہے مگر اس اُمید پر زندہ ہے کہ جانے والا ایک بار پلٹ کر اسے آواز دے گا تو اس کا درد خود ہی مند مل ہو جا ئیگا اور یہی انتظار ان سے اپنا اظہار کروارہا ہے
سوکھے پیڑ سے ٹیک لگائے پہروں بیٹھا رہتا ہوں

بانہوں میں چہرے کو چھپائے پہروں بیٹھا رہتا ہوں

جانے کب وہ آجائے اس آس پہ اکثر راتوں کو
آنکھیں دروازے پہ جمائے پہروں بیٹھا رہتا ہوں
کا ش وہی دکھ سکھ بانٹے بس اس آس میںاکثر میں
ہاتھوں میں تصویر اٹھائے پہروں بیٹھا رہتا ہوںماہِ ںنومبر میں تنہا میں اسکی سالگرہ کی شب
ویرانے میں دِیپ جلا ئے پہروں بیٹھا رہتا ہوں

اُسکی روشن تحریروں کے روشن لفظوں کی تاثیر ہے یہ
دنیا کے سب درد بھلائے پہروں بیٹھا رہتا ہو ںیہ تو طے ہے جانے والے کم ہی لوٹ کے آتے ہیں
_ُپھر بھی میں اک آس لگائے پہروں بیٹھا رہتا ہوں
انہوں نے اپنے پہلے مجموعہ کلام پچھلی رت کا ساتھ تمہارا میں کسی ادق فلسفے کو پیش نہیں کیا بلکہ سادگی سے اپنے دل کی باتیں ہیں مگر یہ دل کی باتیں انہوں نے بڑے سلیقے سے کی ہیں ، انتظار کی کڑی دوپہروں نے انہیں توخالی کردیا ہے مگر ان کی فکر اور (Imaginations)کو تازہ کاری بخشی ہے اور اردو شاعری کے مداحوں کو انکے مجموعہ کلام کی شکل میں ایک خوبصورت تحفہ نصیب ہواہے

ہر سمت یہ ایک دُہائی ہے سب کے ہمرہ چل پڑتا ہے

یہ عشق نہیں رسوائی ہے سب کے ہمرہ چل پڑتا ہے

ایک شاعر کیلئے چھوٹے چھو ٹے واقعات بھی بہت اہمیت رکھتے ہیں اور اسکی حسیاسیت ان واقعات کو بہت اہم بنادیتی ہے ، چونکہ صفی کا تعلق پنجاب سے ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی کچھ نظموں اور غزلوں میں اس رنگ کو واضح طور پر محسوس کیا جاسکتا ہے
گہنا
اک بار تُو میری بات تو سن
بس تجھ سے اتنا کہنا ہے
یہ دل تو تیرا گہنا ہے
تُو اس کو جڑ لے زیور میں
جُو تو نے شوق سے پہنا ہے
ترے جھمکوں میں ترے کوکے میں
بول اس کو کہاں پہ رہنا ہے
یا بیٹھ کے تیرے لا کٹ میں
سانسوں کی رو میں بہنا ہے
کہیں رکھ لے اس کو پاس اپنے
کیا اس نے تجھ کو کہنا ہے
صفی بنیادی طور پر غزل کے شاعر ہیں جبکہ انہوں نے اپنی شاعری کو مشکل پسندی اور مجرد تصورات سے بچاکر سیدھے سادھے طریقے سے اپنے جذبوں کا اظہار کیا ہے حبیب جالب کی طرح انکی شاعری عوامی اجتماعات کی رونق بن کر ان میں چار چاند تو نہیں لگا تی مگر دل کو چھوکر ضرور گذرتی ہے اور اسمیں پا یا جانے والا عجز بھی ان کو منفرد مقام عطا کرتا ہے جو ایک شاعر کیلئے بے حد ضروری ہے ۔انہوں نے غزل کو کہیںبے وزن نہیں ہو نے دیا اور اسے پورے لوازمات کے ساتھ سجایا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ انہوں نے شاعری کی باقاعدہ تربیت حا صل کی ہے وگرنہ بیشتر شاعروں کے پاس بہت ہی خوبصورت خیال تو ہوتا ہے مگر اسے قاعدے سے بیان کرنے سے قاصر ہو تے ہیںِ، صفی نے کمالِ مہارت سے اس خوبی کو نبھا یا ہے
بجھتے دیئے جلائے گا تیرے بغیر کون

کچے گھڑے پہ آئے گا تیرے بغیر کون

بچھڑے ہیں اور بھی ساتھ کئی یہاں
رہ رہ کے یاد آئے گا تیرے بغیر کون
مت جا ابھی کہ ضبط کا بے حد ہے حو صلہ
اس دل کو راس آئے گا تیرے بغیر کون
سورج تو دھوپ بانٹنے آتا رہے گا ،پر
تاریکیاں مٹائے گا تیرے بغیر کون
جیون میں عہدِ خواب کی تعبیر بانٹ کرنیندیں میری چرائے گا تیرے بغیر کون
ویسے تو آس پاس ہیں چہرے کئی حسیں
ٰلیکن صفی کو بھائے گا تیرے بغیر کون

یہ صفی کے شعری سفر کی ابتداء ہے اور ابھی انہیں بہت سے ا ن دیکھے جہانوں کو تسخیر کرنا ہے اور ان کی اٹھان یہ بتاتی ہے کہ وہ ایک نہایت تابناک مستقبل رکھتے ہیں خدا ان کو قلم کی حرمت قائم رکھنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین
 

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE