ایک ایسی شخ
صیت
پر لکھنا کہ جس سے زندگی میں کبھی اتفاق بھی نہیں رہااور اختلاف کی
گنجائش نہیں تھی ایسا ہی ہے کہ جس سے خود
بھی محرومی کا احساس ہو تا ہے کہ وہ ان چند دوستوں میں تھے جنہیں
وطن اور کمیونٹی کے نام پر کام کرنے کے لئے کسی بھی وقت مدعو کیا
جا سکتا تھا کہ وہ ہر لمحہ اپنی تمام توانائیوں تجاویز اور بھر
پور کاوشوں کے ساتھ موجود ہو جاتے تھے ۔
گزشتہ تین دہائیوں میں بے شمار
اداروں پروگرامز اور پراجکٹس میں ساتھ کام کیا یا انہیں کام کرتے
دیکھا ۔ آخری پروگرام جو میں نے بحیثیت نائب صدر پاکستان بزنس
کونسل
ابو ظبی ان کے ساتھ کیا وہ اگست میں
یوم جشن آزادی کی تقریب تھی جس کی نظامت انہون نے کی ۔
اظہار بھائی ایک غیر کمر شیل شخصیت
تھے ، ان کے لئے شاید کوئی ابو ظبی کی پاکستانیوں میں ایسا نہ ہو ،
جس نے ان کی وفات حسرت آیات جس کی خبر اچانک ہم سب کو ملی ، جو سو
گوار نہ ہوا ہو ۔
ان کی زندگی کے وہ پہلو جو اجتماعی
زندگی،عوام کی فلاح ، پاکستان سے محبت ، ابو ظبی سے لا زوال رشتہ ،
ہر وہ کام جس میں کمیو نٹی یا پاکستان کا نام روشن ہو سکتا
ہو بہت روشن ہیں ۔
اللہ کی جنت الفردوس ایسے ہی شخصیات
کے لئے ہے ، ہم محرومی دوست کے غم میں
رب العالمین سے ان کے اعلی
درجات اور ان کی فیملی کے صبر کے لئے دعاگو ہیں ۔