|
نسرین نقاش ہم سمجھے تھے روٹھ کے ہم سےآنسو آنسو رویا چاند لیکن تاروں کا کہنا ہےبدلی اوڑھ کے سویا چاند کس کے دل پر چوٹ پڑی ہے کس کی آنکھیں بھر آئیں کس نے اشکوں کے ساگر میں آپ ہی آپ ڈبویا چاند وہ بھی لوگ ہیں جن سے ملنے چاند زمیں پر آتا ہے لیکن ہم نے ہر موسم میں اپنے سر پر ڈھویا چاند چاند کے ہنستے مکھڑے پر جب دکھ کی دھول نظر آتی ایک دیوانے نے رو رو کر شبنم شبنم دھویا چاند بستی والے سمجھےچندا بدلی میں ہوگا نسرین لیکن رات مرے پہلو میں میری اٹریا سویا چاند |