|
بنگلہ دیش میں حصول علم کے طلب کی پاداش میں شوہر نے بیوی کی انگلیاں کاٹ دیں۔ اس حوالے سے ایک نظم۔ اک دعا خون میں تر ہوئی فوقیہ مشتاق کٹ گیا ہاتھ اور انگلیاں کھو گئیں اک دعا خون میں تر ہوئی تم پہ صد آ فر یں علم کا وہ علم پھر بھی تھامے رہیں تم کو معلوم ھے کتنی آنکھوں سے آنسو برسنے لگے کتنے ہی دل لہو ہو گئے کٹ گیا ہاتھ تو غم نہ کرنا کبھی خود کو جھکنے نہ دینا کبھی مسکراتی ہوئی غم میں ڈ وبی ہوئی زندگی کی قسم علم کی روشنی کی قسم آگہی کی قسم تم اکیلی نہیں کتنے ہی ہاتھ اٹھے ہو ے ہیں دعا کےلئے تم سلامت رہو تم سلامت رہو فوقیہ مشتاق |