Urdu Manzil


Forum
Directory
Overseas Pakistani
 

غزل
حسرتوں کی شام جوں جوں رات میں ڈھلتی رہی
خواہشوں کی بھیڑ کیوں من میں مرے پلتی رہی
 

بجھ رہے ہیں چاند تارے ہو چکا گل آفتاب
عمر کا کیا ، عمر نے ڈھلنا تھا سو ڈھلتی رہی
 

رتجگے کچھ اسطرح نیندوں پہ بھاری پڑھ گئے
خواب کی دیوی مسلسل ہاتھ ہی ملتی رہی
 

کوئی تو رشتہ ہے گہرے پانیوں سے ناؤ کا
ناخداؤں کے بنا جو آج تک چلتی رہی

مصلَحتاًکچھ بھی کہہ لو ، اعداء کو عادتاً
نازؔ تیری خوش بیانی ہر گھڑی کھَلتی رہی
شوکت علی نازؔ۔دوحہ،قطر 

 

 

Blue bar

CLICK HERE TO GO BACK TO HOME PAGE