پاکستان سنٹر راس الخیمہ
میں
اردومنزل کی شاندارادبی تقریب
صبیحہ صبا
نامور اہل قلم نے عید میلاد النبی صلی للہ علیہ
وسلم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اللہ رب العالمین ہے اورحضرت محمد
رحمة للعالمين۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم کے ذکر کو بلند فرمایا رسولِ مقبول کی
تعلیمات ایسی ہیںجو زندگی گذارنے کا سلیقہ اور قرینہ ہمیں سکھاتی ہیں ہم
اپنی مشکلات پر قابو پا سکتے ہیںآپ کے احکامات پر عمل پیرا ہو کرہی خرابیوں
کو دور کیا جا سکتا ہے ۔ان تعلیمات کو بھلانے ہی سے خرابیاں پیدا ہوئی
ہیں۔ہمیں صرف ذکر نہیں کرنا بلکہ معاشرے میں پھیلی ہوئی بے ایمانی لوٹ
ماربے چینی اور بے اطمینانی کو ختم کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کی
ضرورت ہے میرے بنی دنیا بھر کے لئے سراپا رحمت ،میرے کملی والے کی کملی کے
سایے میں ہی راہ نجات ہے آپ کی شخصیت دنیا بھر کے لئے اجالا،میرے آقاہمارے
ر ہنما ان پر لاکھوں درود کروڑوں سلام۔آپ کے ذکر مبارک کی محفلیں گلی گلی
سجائی جاتی ہیںایسی ہی ایک محفل پاکستان سنٹر راس الخیمہ میں سجائی گئی
اردومنزل کی جانب سے صبیحہ صبا اور صغیر احمد جعفری اس ادبی محفل کے
منتظمین تھے۔تقریب کی صدارت پاکستان سنٹر کے صدرجاوید اقبال خٹک نے کی۔جبکہ
مہمانِ خصوصی لندن سے آئی ہوئی صحافی اور شاعرہ رخسانہ رخشی تھیں۔رخسانہ
رخشی انجمن تحریم اردو کی روحِرواں ہیںاور ہفتہ وار کالم لکھتی ہیں۔ نگہت
ماجد حسین نے اپنے والد سید آفاق حسین آفاق کی کتاب جلوہِ آفاق سے طویل نعت
سنائی۔تلاوت قرآنِ مجیدکی سعادت نعت گو شاعر اکرم شہزاد کے حصےّ میں آئی۔
سیرت مباک پر پیر محمد کیلاش، ظہیر بدر ،ڈاکٹر اکرم شہزاد ،صغیر جعفری طاہر
کریم اور محمد یٰسین نے روشنی ڈالی اردومنزل کے صغیر احمد جعفری اور صبیحہ
صبا نے پروگرا م کی نظامت کی۔نامور ادیب ظہیر بدر اور اکرم شہزاد نے خوش
الحانی سے نعت خوانی کی۔صغیر احمد جعفری نے مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے
مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔آخر میں مہمان اہل قلم کی خدمت میں تحائف پیش کئے
گئے۔کچھ اشعار پیش کئے جارہے ہیں
زینت کوثرلاکھانی
سلامت رہیں میری آنکھیں کہ میں بھی
حضور آپ کا نقش پا دیکھتی ہوں
مقدر مرا جاگ اٹھے گا اک دن
میں خوابوں میں غار حرا دیکھتی ہوں
ڈاکٹر محمد اکرم شہزاد
یوں بدلنے کو کئی بار زمانے بدلے
تیرے مستوں کے نہ انداز پرانے بدلے
عشقِ سرکار کے انداز ہیں شہزاد وہی
اپنے اطوار کہاں اہل وفا نے بدلے
ڈاکٹر ثروت زہرا
قابِ وقوسین کی منزلوں سے پرے
سات افلاک کے راستے کاٹ کر
آگہی اس جگہ آگئی
جب خدا اور خودی کی اسی گفتگو سے
نئی آیتیں ڈھل اٹھیں
شورافلاک پر سب ملائک میں ہونے لگا ہے
آج آدم کو پھر اس کی دستار واپس ملی
صغیر جعفری
نرمی ہے وصف ان کا کہ جو بے مثال ہیں
آئی لبوں پہ نعت اسی بے نظیرکی
جو بھی سکون ہے وہ در مصطفی پہ ہے
یہ بات یاد رکھنا بنی کے فقیر کی
جالی کو تھام تھام کے بے حال ہو گیا
حالت سنبھل گئی تھی مگر پھر صغیر کی
صبیحہ صبا
دعائیں ہیں لبوں پر آنکھ سے آنسو نکلتے ہیں
مدینے کے لئے ہردم ہزاروں دل مچلتے ہیں
مدینہ شہر ہے ایسا کہ جیسے گود ہو ماں کی
سکونِ دل وہاں پا کر سبھی کے دل نکھرتے ہیں
حاضری ہو روضۂ سرکار میں
رحمتوں والے سخی دربار میں
پھر خوشی ان کی کوئی دیکھا کرے
آگئے جو کوچہ، ابرار میں
پاکستان سنٹر راس الخیمہ بہت خوبصورتی سے سجایا اور
تعمیر کیا جارہا ہے ۔ نوجوانوں کی ایک ٹیم ہے جو انتظامیہ میں ہے وہ اپنی
مدد آپ کے تحت کام کر رہی ہے۔کام ہوتا ہواا نظر آرہا ہے ایسے میںایمبسی
اورپاکستانی کیمونٹی کو ایسے کاموں میں انتظامیہ کی معاونت کرتے رہنا
چاہیے۔طاہر کریم ، جاوید اقبال ،خٹک،ارشداقبال۔زاہد بشیر،طارق نواز ، حاجی
سلطان مروت،رام سرسوت،سید مہرالدین ،جوادراؤ،قاضی ظہیر ،فریدہ امیر،محفوظہ
سیداور متعدد ادب نواز شخصیات نے ذوق و شوق سے شرکت کرکے محفل کو کامیاب
بنایا
اہل قلم کو
تحائف پیش کئے جا رہے ہیں
|