|
ساہیوال میں مجید امجد اکیڈ می کے زیر اہتمام صبیحہ صبا کے اعزاز میں ایک ادبی نشست امارات میں مقیم صبیحہ صبا اور صغیر جعفری اردو ادب کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں منٹگمری کی مہکتی شام کیا کہنا ترا تیری چھاؤں میں غمِ دل ہے غمِ دنیا نہیں بشیر احمد بشیر سبزہ وگل سے سجا خوبصورت شہر ساہیوال ادبی لحاظ سے بھی بہت زرخیز ہے۔ نام ور شاعروں ادیبوں اوردانشوروں کی ایک طویل فہرست جن کا تعلق اس حسین شہر سے ہے۔محترمہ صبیحہ صبا کی زندگی کے بیشتر ماہ و سال اسی شہر غزل یا شہر مجید امجد یا شہر جعفرشیرازی یاشہر ناصر شہزاد یا شہر بشیراحمد بشیر یا شہر گوہر ہوشیار پوری میں گزرے انھوں نے کہا کہ وہ نوجوان شعرا کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں جو اس دور میں بھی ادب کی آبیاری میں مصروف ہیں ۔صبیحہ صبا جب کافی عرصے کے بعد اپنے شہر کچھ دن کے لئے تشریف لائیں تو ادبی حلقوں نے ان کی بھر پور پذیرائی کی اور ادب میں ان کی خد مات کو سراہا اور یاد دلایا کہ صبیحہ صبا ساہیوال میںخود بھی کئی ادبی تنظیموں کی بانی رکن ہیں صبیحہ صبا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فخر کہ میرا تعلق ساہیوال سے ہے ۔ یہاں کی فضائیں ادب کے لئے بہت ساز گار ہیں۔لوگوں کے دلوں میں ایک جذبہ ہےجس کی قدر کی جانی چاہیےانھوں نے شاندار پزیرائی پر تمام احباب کا شکریہ ادا کیا۔سید صغیر جعفری نے مجید امجد اکیڈمی کی خدمات کو سراہا اور اپنا کلام پیش کیا ۔صبیحہ صبا نے اپنا منتخب کلام سنا کر داد حاصل کی اس پروگرام کی صدارت پروفیسر سید علی اظہر نقوی نے کی ۔ نظامت واصف سجاد اور حسرت بلال ۔ تلاوت حافظ عبدالراحمٰن انجم ۔نعت رسول مقبول علی رضا(کلام صبیحہ صبا) شعرا عامر شام ،رفیق احمد اثر، وسیم نور، اسلم سحاب،زاہد لودھی ۔مرتضٰی ساجد۔ ایزد عزیز، نعیم نقوی،شفیق احمد، میاں نصیر احمر۔ ،واصف سجاد،حسرت بلال ،ملک غلام فرید شوکت ،علی رضا۔امین رضا۔شاہنواز انجم، محمد مرغوب غضنفر عباس سید،ڈاکٹر غلام مرتضٰی ساجد۔گفتگو امین رضا غضنفر عباس سید رپوزتاز ایزد عزیز ڈاکٹر نعمان عزیز اعجاز اختر اور محترمہ انیس فاطمہ اور دیگر احباب نے شرکت کی |