|
سید مسعود رضا
حق بات کس طرح سے ادا ہو زبان سے الجھے ہوئے ہیں کشمشِ جسم و جان سے گھر تو بدل لیا ہے مگر دل کا کیا کریں یادیں جڑی ہوئی ہیں پرانے مکان سے بچہ تو اپنے باپ کی غربت پہ چپ رہا لیکن کھلونا چیخ رہا تھا دکان سے بے تاب ہوں کہ طاقت پرواز کب ملے کوئی بلا رہا ہے مجھے آسمان سے |